جمعرات، 30 اپریل، 2009

میرا گاؤں میرا دیش

آج کل میری مصروفیات ایسی ہیں کہ جن کو کرتے ہوئے مجھے خود اپنے آپ پر ہنسی آرہی ہے، اورجواچانک ہی میرے پلے پڑگئیں. میری یہ ایک بری عادت ہے کہ جس کام کے پیچھے پڑجاؤں اس سے چِمٹ سا جاتا ہوں. چاہے وہ کام آتا ہو یا نہیں. پہلے بلاگ بنانے کے پیچھے لگ گیا تھا. کبھی اِدھراورکبھی اُدھر بلاگ بنانے لگا اور بالآخر بلاگ سپاٹ پرکسی حد تک حسبِ منشا بلاگ بنانے میں کامیاب ہوگیا.

آجکل ایک اردوفورم ترتیب دے رہا ہوں اورمزّے کی بات ہے فورم ترتیب دینے اور اسے چلانے کے بارے میں الف ب سے بھی واقف نہیں ہوں. لیکن بس اپنی عادت سے مجبوردن رات اس کام پےلگا ہوا ہوں. واقعی یہ سوچنے کی بات ہے، کہ جو کام آتا نہیں وہ آدمی کیوں کرے؟ لیکن اس بے نام کھجلی کا کیا کیا جائے جو پنگا لینے پر مجبور کرتی ہے.

تمہید بہت ہوگئی، اب آتے ہیں اصل کہانی کی طرف. اردو فورم بنانے کا قصہ کچھ یوں ہے کہ گزرے سوموارایک عزیزکو ویکیپیڈیا کے بارے میں بتا رہا تھا، وہ بھی میرے ساتھ ہی بیٹھا تھا، اس نے ویسے ہی ویکیپیڈیا میں ہمارے گاؤں شینکہ (جو کہ اٹک کے علاقہِ چھچھ میں واقع ہے) کے بارے میں تلاش کیا تو ہمیں وہاں ایک ویب ایڈریس ملا www.shinka1.com

ارے!! واہ!! کیا یہ ہمارے گاؤں کی ویب سائیٹ ہے؟ یہ کیسے ہوسکتا ہے؟ یقین نہیں آرہا تھا. خوشگوارحیرت اور تجسّس کے ساتھ ویب سائیٹ پر گئے تو واقعی ہمارے گاؤں کی ویب سائیٹ نکلی. اب جس شخص نےگیارہ سال سے اپنے گاؤں کو نہ دیکھا ہو، اور اس پراسے گاؤں کی شدّت سے یاد بھی آرہی ہو، اس کے سامنے اچانک وہی گلیاں، محلے، کھیت، اور لوگ جس میں اس نے بچپن گزراہو دیکھ لے تو اس کی کیا حالت ہوگی یہ صرف وہی جان سکتا ہے جو اپنے آبائی گاؤں یا شہر سے لمبے عرصے کے لیے دور ہوا ہو. ویب سائیٹ پرگاؤں کے بارے میں پڑھا. اورتصویریں بھی دیکھیں جس سےبچپن کی یادیں تازہ ہوگئی اور بہت سکون بھی ملا.

قطہ نظرغیرمعیاری ڈیزائن اور مواد کے، گاؤں کے نوجوانوں نے اپنی بساط کے مطابق ایک اچھی کوشش کی ہے جس کے لیے ان کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے. کیونکہ کوشش سے ہی آدمی سیکھتا ہے اور اپنا میعار بہتر کرتا ہے.

گاؤں کی ویب سائٹ دیکھنےکےبعد میں ویب ماسٹر فہیم کی گیسٹ بک پراس کا شکریہ ادا کرنے گیا تووہیں مجھے خیال آیا کہ میری طرح جو لوگ بیرونِ ملک چلے جاتے ہیں ان کا اپنے خاندان کےعلاوہ گاؤں سےرابطہ ختم ہوجاتا ہے، اورچاہنے کے باوجود اپنے گاؤں، قصبے سے اپنی محبت کا اظہارکرنے کے لیے اورگاؤں والوں سے میل ملاپ کا کوئی ایسا ذریعہ نہیں ہے جہاں سے ان کی پردیس میں رہتے ہوئےگاؤں سےرابطہ قائم رہے، اور دوستوں کے ساتھ میل ملاپ بھی ہوتی رہے. اگلا خیال یہی تھا کہ اگر ویب سائیٹ بن سکتی ہےتوویب فورم کیوں نہیں.

بس پھر کیا تھا اردو محفل کی طرف دوڑ لگائی کیوں کہ کچھ عرصہ پہلے اردو محفل پر نبیل صاحب اور مکی صاحب کی "فری ویب ہوسٹ پر اردو فورم بنائیں" کےعنوان سے تحریریں دیکھی تھیں. ان کو پڑھنے کے بعد خوشی ہوئی کہ فورم بنانا اتنا مشکل نہیں ہے، بالکہ سب سے بڑا مسلہ فورم کو ہوسٹ کرانا ہے اور وہ بھی مفت، اور پھر اس سے بھی زیادہ کھٹن کام فورم کو کامیابی اور منظم طریقے سے چلانا ہے.

اردوپی‌ایچ‌پی‌بی‌بی فورم بنانے سے پہلے اِدھر اُدھر کچھ اور تجربات بھی کیئے لیکن ناکام ونامراد، سخت مایوسی میں واپس اردو محفل پر لوٹ آتا. اس کے علاوہ اردومحفل پرساتھیوں کے تجربات پڑھنے کے بعد تو اور بھی مایوسی ہوئی. مایوس اس لیے بھی ہورہا تھا کہ تقریباً ہر مشورہ اور راہنمائی outdated ہوگئی تھی.

آخرکاراردوپی‌ایچ‌پی‌بی‌بی2 سے فورم بنانے کا فیصلہ کرلیا، مفت ہوسٹنگ فراہم کرنے والی فرم یوای یو او پر۔ اوراب تک کے تجربات کی روشنی میں ایک بہت اچھی سروس ہے اور پھر ہے بھی مفت۔

اپنے پہلے فورم کا نام رکھنے کے مرحلے نے بھی کافی پریشان کیا، کیونکہ کبھی فیصلہ کرتا فورم صرف میرے گاؤں شینکہ کے لیے مختص ہونا چاہیے، پھر سوچتا نہیں یار، آس پاس کےگاؤں اورعلاقہ چھچھ کے دیہات اور قصبوں کو بھی شامل کیا جائے. کافی غیر ضروری سوچ بچار کے بعد آخرالذکرکےحق میں فیصلہ ہوا.

اردومحفل کےنبیل صاحب کی ہدایات پرعمل کرتا ہوااردوپی‌ایچ‌پی‌بی‌بی2 کامیابی سے انسٹال کرلیا، جس کے بعد ایک زبردست یایایایایاہوووو کا نعرہ لگا کردوباراپنی کرسی پرہی چھلانگیں لگا کر جشن منایا۔ واقعی بے خوشی ہوئی تھی اپنے پہلے اردو فورم کو زندگی کی ابتدائی سانسیں لیتے ہوئے.

لیکن یہ کیا؟ اردوپی‌ایچ‌پی‌بی‌بی2 بھی تو outdated ہوچکا ہے. لیکن کم ازکم کام تو کررہا ہے اور تمہیں کیا چاہیے؟ اب مجھے مطمئن ہوجانا چاہیے تھا. لیکن نا جی اس کھجلی کا کیا کیا جائے اس کا توکوئی علاج ہی نہیں ہے، جو باربار نئے سے نئے تجربات اورغیر ضروری ایڈونچر پر اکساتی ہے.

اب جی اِدھراُدھر مارا مارا پِھرنےلگا upgrade معلومات ڈھوندنےکےلیے، اورگھومتے گھومتے القلم فورم کے محمد کاشف مجید صاحب کے بلاگ پرپہنچ گیا اور ان کی ہدایات جو کم و بیش اردوپی‌ایچ‌پی‌بی‌بی2 جیسی ہی تھیں پرعمل کرتے ہوئے ایک اور کامیابی کے ساتھ اردوپی‌ایچ‌پی‌بی‌بی3 بھی انسٹال کرلیا.

لیکن یہ کیا؟ اردوپی‌ایچ‌پی‌بی‌بی3 کا بھی ایک نیا ورژن آگیا ہے 3.0.2 اورجس کے بارے میں محمد کاشف صاحب نے بھی تاکید کی کہ اس کو اپ گریڈ کرلیا جائے. سو چاروناچار اپنے آپ کو کوستے ہوئے یہ نیا ورژن بھی انسٹال کرلیا.

اور اسطرح بالآخرمیراخیال حقیقت کے روپ میں 30 اپریل 2009 کو چھاچھی حجرہ فورم کے نام سے اردوفورم کی دنیا میں وارد ہوا. ابھی فورم باقائدہ لانچ نہیں ہوا، ٹیسٹنگ اور انتظام کے مراحل سے گزر رہا ہے۔ اور کچھ مسائل بھی ہیں جن کو حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

اب فورم تو بن گیا لیکن بقول نبیل صاحب کے فورم ترتیب دینا تو بہت آسان ہے، اصل کھٹن مرحلہ تو اس وقت شروع ہوتا ہے جب آپ کا فورم کامیابی کے ساتھ انسٹال ہوجائے. کیونکہ فورم صرف بنانا ہی نہیں ہوتا اس کو چلانا بھی ہوتا ہے جس کے لیے ممبران کی ضرورت ہوتی ہے. اور جس طرح کسی ملک کی حالت کا اندازہ اس کی عوام سے اورعوام کی ملک کی حالت سے لگایا جاسکتا ہے، ویسے ہی فورم کی کامیابی اور معیارکا اندازہ اسکے ممبران سے لگایا جاسکتا ہے. اور ایک فورم کا اعلٰی معیار اور کامیابی اس کے ممبران کی مرعونِ منّت ہے.

کامیابی سے قطہ نظر کم از کم فورم تو بن گیا، اور مجھ جیسے "ان پڑھ" عام آدمی کےلیے یہی ایک بہت بڑی کامیابی ہے. اور انشاءاللہ فورم کو بھی ساتھیوں کی مدد سےاچھے طریقے سےچلانےکی پوری کوشش کروں گا۔

اگر آج مجھ جیسا پرائمری پاس ان پڑھ بھی اردو فورم ترتیب دے سکتا ہے، بلاگ بنا سکتا ہے، انٹرنیٹ فورمز وغیرہ پراردو آسانی سے لکھ سکتا ہے تو میں سمجھتا ہوں کوئی بھی کرسکتا ہے۔ اور اس کی صرف اور صرف ایک ہی وجہ ہے، اور وہ ہے نبیل صاحب اور ان کےہم رکاب ساتھی، شاکر القادری صاحب، محمدکاشف مجید صاحب، اردوماسٹروالے ساجداقبال صاحب اور عمار ضیاء خاں صاحب۔ ان لوگوں کی شبانہ روز محنت اور اردو کی بے لوث خدمت کی وجہ سے ہی آج آئی ٹی میں اردو تھوڑی بہت ترقی کررہی ہےجس کے لیے اردو زباں اور اس سےمحبت کرنے والے تاقیامت ان کے احسان مند رہیں گے۔

میں ان سب حضرات کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ اور اللہ تعالٰی سے دعا کرتا ہوں کہ ان کی محنت کا اجر دونوں جہانوں میں اپنی نہ ختم ہونے والی رحمت و برکت کا مینا برسا کر دے۔


8 تبصرے:

  1. ازراہِ کرم صفحے کا رنگ ہلک کر دیجئے ۔ گہرے نیلے پر کالی لکھائی کچھ نظر ہی نہیں آتا کہ کیا لکھا ہے ۔ بڑی مشکل سے تلاش کیا کہ تبصرہ کیلئے کہاں کلک کرنا ہے

    جواب دیںحذف کریں
  2. افتخار صاحب خوش آمدید. تبصرے اورخرابی کی نشاندئی کا شکریہ. اور آپ کوجو تکلیف ہوئی اکے لیےمعذرت.

    یہ مسلہ میرے خیال میں انٹرنیٹ ایکسپلورر کے ساتھ ہے. فائر فوکس پر سب ٹھیک ہے. کیونکہ میرے صفحے کا بیک گراؤند رنگ تو گہرا زرد ہے. لیکن ایکسپلورر پر گہرا نیلا نظر آرہا ہے. بہرحال دیکھتا ہوں اس مسلے کا کیسے حل نکالا جائے.

    جواب دیںحذف کریں
  3. اس کی گاوں میں مشہوری اوور استعمال کا کیا طریقہ سوچا ہے
    آپ کے گاوں میں کتنے لوگ کمپیوٹر اور انٹرنیٹ سے مستفید ہوتے ہیں
    دراصل پوچھ اس لئے رہا ہوں کہ کہیں فورم کا مقصد ہی فوت نا ہو جائے

    جواب دیںحذف کریں
  4. بہت خوب خورشید آزاد
    لگن موجود ہو اور انسان محنت کرتا رہے تو کوئی منزل ایسی نہیں جو سر نہ ہو سکے
    اللہ کریم آپ کو کامیابیاں عطا فرمائے
    میں نے القلم پر آپ کو ذاتی میسج بھیجا ہے
    والسلام

    جواب دیںحذف کریں
  5. خورشید آزاد صاحب، لگتا ہے، ہماری خوب لگے گی۔

    میرا غورغشتی آنا جانا لگا رہتا تھا۔ غازی میں کئی برس رہ چکا ہوں۔

    آپ تو اپنے گرائیں ہی بنتے جا رہے ہو۔

    بہر حال مبارک باد قبول کیجئے۔
    مجھے امید ہے آپ ثابت قدمی سے اس فورم کا انتظام سنبھالے رہیں گے۔

    جواب دیںحذف کریں
  6. سیکھنے کیلیے فورم کا بکھیڑا صحیح ہے پر ایک گاؤں کیلیے فورم تو شاید امریکی بھی نہ بنائیں۔
    گاؤں کی سائٹ بہت اچھی چیزہے، مجھے پسند آئی۔ میرے ایک کمسن عزیز ایسی ہی سائٹ ہمارے گاؤں کی چلاتے ہیں۔ بیرون ملک مقیم گاؤں والے بہت اچھا رسپانس دیتے ہیں۔

    جواب دیںحذف کریں
  7. بہت خوب۔ میں بھی اٹک سے تعلق رکھتا ہوں۔ اٹک شہر

    جواب دیںحذف کریں